بلوچستان سمیت کسی بھی علیحدگی پسند تحریک کی حمایت کیوں نہیں کی جا سکتی؟

(راجہ مبین اللہ خان) ایک تسلیم شدہ ریاست میں سے کسی بھی علاقے کو الگ ہونے کی اجازت اس لیے نہیں دی جا سکتی کیونکہ اس طرح دنیا میں ایک نئی افراتفری شروع ہو جائے گی۔ ہر صوبہ، ہر شہر، ہر گروہ اور قبیلہ اپنا ملک مانگے گا۔ انسان تو ایک گھر میں بھائی کے ساتھ نہیں رہنا چاہتا، تو اگر علیحدگی کو اصول بنا لیا جائے تو بات دوبارہ سٹی سٹیٹ تک پہنچ جائے گی۔
یہ بات درست ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کے مسائل جائز ہیں، جیسے کشمیریوں کے، پختونوں، سرائیکیوں کے یا پورے پاکستان کے عوام کے مسائل جائز ہیں۔ تو کیا بلوچستان کے الگ ہونے سے وہاں پر کوئی الگ قسم کی جمہوریت قائم ہونے جا رہی ہے جس سے تمام مسائل حل ہو جائیں گے؟ اور اگر ہو بھی جائیں تو باقی لوگوں کا کیا ہو گا؟ باقی پاکستانیوں نے ایسا کیا کیا ہے کہ وہ ٹوٹے ہوئے ملک کے مسائل کا بوجھ اٹھائیں؟ سچ یہ ہے کہ بلوچستان میں علیحدگی کی کوئی معقول بنیاد نہیں۔ یہ آگ ایک بہت چھوٹے گروہ نے شروع کی تھی اور اس میں انڈیا اور امریکہ نے تیل ڈالا ہے۔
پاکستان ایک تسلیم شدہ ریاست ہے، یہ ریاست جیسے بھی وجود میں آئی ہم سب اس کا حصہ ہیں اور سب اپنے حقوق کی جدوجہد میں مصروف ہیں، سب نے قربانیاں دی ہیں، سب کے مسائل ہیں۔ اگر کسی کو مسائل کا حل علیحدگی میں نظر آتا ہے تو وہ صرف خودغرضی ہے۔ کسی ملک میں جب دس پندرہ ہزار لوگ اکھٹے ہو کر بیرونی مدد سے الگ ہونے کی بات کریں تو وہ ریاستی نظام کو توڑنے کی کوشش ہوتی ہے، اصلاح کی نہیں۔
یونائٹڈ نیشنز میں بھی یہی اصول ہے۔ کسی ریاست کے اندر سے علیحدگی کو قانونی طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا۔ ہاں، طاقتور ملک اپنے مفادات کے لیے علیحدگی پسندوں کی مدد کرتے ہیں، جیسے بھارت نے بنگلہ دیش کے وقت کیا اور اب بلوچستان میں کر رہا یے۔ امریکہ اور یورپ نے کئی جگہوں پر علیحدگی پسندی کو فروغ دیا مگر یہ قانونی نہیں، صرف طاقت کی بنیاد پر تھا۔
مسائل کا حل علیحدگی نہیں، اتحاد ہے۔ جس نظام میں ہم سب شامل ہیں، اسی کے اندر رہ کر بہتری لانی ہوگی۔ تکلیف سب نے دیکھی ہے، قربانی سب نے دی ہے، حل بھی سب کو مل کر نکالنا ہے۔ علیحدگی کی باتیں باقیوں کے لیے مزید مصیبت بن جاتی ہیں، حل نہیں۔
جو چیز بن چکی ہے، وہ مکمل طور پر توڑی نہیں جا سکتی، اس میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ اس لیے بلوچستان ہو یا کوئی اور علاقہ، ہمیں علیحدگی نہیں، اصلاح کی طرف جانا ہے۔ یہی بہتر راستہ ہے۔
واپس کریں