بھارت کی سفارتی تنہائی کا سلسلہ جاری ہے۔احتشام الحق شامی

بھارتی تسلط کا افسانہ ٹوٹ چکا ہے اورپاکستان پر بھارت کے ناکام حملے کا نتیجہ گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ، بھارت خود کو اپنے اتحادیوں سے تیزی سے الگ تھلگ کر رہا ہے۔ اس وقت بھارت کے ساتھ کھلے عام یکجہتی کا اظہار کرنے والی واحد حکومت افغانستان کی طالبان حکومت ہے، جس کے وزیر خارجہ نے حال ہی میں اپنے بھارتی ہم منصب سے ایک غیر معمولی ملاقات کی۔طالبان کے علاوہ، بھارت کا واحد باقی ماندہ حلیف اسرائیل ہے جس کی حالیہ حمایت بھی ہلکی رہی اور حالیہ پاک بھارت جنگ میں محض پرانے فوجی سازوسامان اور سفارت کاری پیش کی گئی جبکہ امریکی صدر کی جانب سے بھارت کو سرد مہری دکھانے کے بعد اسرائیل بھارت کی مذید پشت پناہی نہیں کرے گا۔
مودی سرکار کی زیر قیادت حکومت کے ساتھ کوئی دیگر عالمی طاقت بھی مذید اتحاد رکھنے کو تیار نہیں جس کی نئی وجہ بھارت کی جانب سے ایران، ترکی اور آذربائیجان کے ساتھ تازہ جنگی جھڑپیں ہیں۔ مودی جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چرنوں میں گئے تھے، اب انہیں ذلت و رسوائی سے نوازا گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے نہ صرف کشمیر پر بین الاقوامی توجہ مبذول کروائی ہے بلکہ انہوں نے بھارت کو بڑی امریکی سرمایہ کاری کے لیے پرکشش مقام کے طور پر بھی مسترد کر دیا ہے۔
یہ سب جارحیت اور دھمکیوں کے ذریعے جنوبی ایشیا پر غلبہ حاصل کرنے کی کوششوں کا نتیجہ ہے، جس نے مودی سرکار کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا ہے۔
بھارت گزشتہ تین چار دہائیوں سے جنوبی ایشیا کے پولیس مین جیسا سلوک ، دوسرے علاقائی ممالک کو دھونس دے رہا تھا اور بتا رہا تھا کہ وہ کیا کر سکتا ہے اور کیا نہیں کر سکتا۔ لیکن، اب یہ اشارے بڑھ رہے ہیں کہ باقی خطہ بھارت کے رویے سے تنگ آ رہا ہے۔ شیخ حسینہ کی معزولی پہلا ڈومینو تھا جو گرا اور اب پاکستان نے دکھایا ہے کہ ہندوستان کے پاس یہ طاقت نہیں ہے کہ وہ دوسرے ممالک کو جو چاہے کرنے پر مجبور کر دے۔ بھارتی تسلط کا افسانہ ٹوٹ چکا ہے۔ ہندوستانی دراندازی کے خلاف پاکستانی مسلح افواج کی کارکردگی اعلیٰ تھی اور اس نے ہندوستانیوں کو مجبور کیا کہ وہ امریکہ کی طرف بھاگیں اور جنگ بندی کی درخواست کریں۔
یہ بھارت کی انتہائی ہٹ دھرمی اور پاکستان کی فوجی صلاحیتوں کو کم سمجھنے کی وجہ سے پہلگام کے واقعے کے بعد پاکستان پر حملہ کرنے پر مجبور ہوا۔ اس کے بعد بھارت نے پاکستان کی فضائی صلاحیت کا مزہ چکھا اور کم از کم پانچ طیارے کھوئے جن میں فرانسیسی ساختہ رافیل جیٹ بھی شامل تھا۔ تربیت یافتہ پاکستانی تکنیکی ماہرین نے چینی ٹیکنالوجی کو تباہ کن اثر کے لیے استعمال کیا جب بھارت نے میزائلوں، راکٹوں اور ڈرونز سے دوبارہ حملہ کیا۔ پاکستان کی جوابی کارروائی میں کئی بھارتی اڈے مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ پاکستان کے سائبر حملوں نے بھارت کی کئی فوجی، تجارتی اور بجلی کی تنصیبات کو بھی تباہ کر دیا۔ یہ ان حالات میں تھا کہ بھارت جنگ کو روکنے اور پاکستان کے ساتھ جنگ بندی میں مدد کے لیے امریکہ کے پاس چلا گیا۔
تمام تنازعات کے دوران، بھارتی میڈیا نے پاکستان کے ساتھ جھڑپوں کی اپنی جعلی کوریج کے ذریعے بدمعاشی کے نئے ریکارڈ بنائے۔ ایک موقع پر سامعین کو یقین ہو گیا کہ پاکستان کے تمام بڑے شہر تباہ ہو چکے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت اپنے اونچے گھوڑے سے اترے اور مسئلہ کشمیر سمیت پاکستان کے ساتھ اپنے سنگین تنازعات کو حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ اگر بھارت نے جارحانہ کارروائی کی تو اسے ہمیشہ پاکستان سے خون آلود رسپانس ملے گا۔
واپس کریں