دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہم جنگ اور امن دونوں کے لئے تیار ہیں اب مرضی آپ کی ہے۔طاہر سواتی
No image بین الاقوامی ڈیفنیس جریدوں اور تجزیہ نگاروں کے مطابق ۷ اور ۸ مئی کی رات پاک بھارت کے درمیان تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل ڈاگ فائیٹ ہوئی۔
فضا میں ہونے والی جنگی طیاروں کی لڑائی کو "ڈاگ فائٹ" کہا جاتا ہے۔ اب تک کی سب سے لمبی ڈاگ فائٹ جنگ عظیم دوم میں 52 منٹ تک چلی، مگر حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں ہونے والی ڈاگ فائٹ تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی، جس میں دونوں جانب سے کم ازکم ۱۲۵ طیاروں نے حصہ لیا ،بھارتی طیاروں کی تعداد پاکستان سے دگنی تھی۔
اس ڈاگ فائٹ میں پاک فضائیہ نے بھارت کے ۵ طیارے مار گرائے جبکہ مقابلے میں بھارتی فضائیہ فضا سے فضا میں ایک بھی میزائل فائر نہ کرسکا ۔
اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ دونوں جانب کے طیارے اپنے اپنے حدود میں ایک دوسرے سے کافی فاصلے پر تھے ، جہاز کا پائلٹ اپنے ٹارگٹ کو چند کلومیٹر تک دیکھ سکتا ہے ، جہاز میں نصب ائیر بورن رڈار کا رینج بھی محدود ہوتا ہے ایسے میں جہاز کو زمین سے لانج رینج ہائی پاور رڈار سے کنٹرول کیا جاتا ہے ۔
رافیل طیاروں کا اپنے راڈارزسے رابطے کے نظام کو پاکستان نے جیم کردیا تھا اس لئے ان کے پائلٹ اندھوں کی طرح فضا میں غوطے لگا رہے تھے ،
ایسے میں PL-15 نے اپنا کام کردیا اور چند سیکنڈ میں اپنے ٹارگٹ کو نشانہ بنایا ۔
۱۰ مئی کو پھر فضائی جنگوں کی ایک نئی تاریخ بنی جب فضا میں صرف پاکستانی شاہینوں کی حکمرانی تھی اور مقابلے کے لئے بھارت کا ایک بھی طیارہ موجود نہیں تھا ، بھارت صرف ڈرونز اور زمین سے زمین پر مار کرنے والے برامہوسٗ میزائل تو فائر کررہا تھا،
لیکن PL-15 کی ڈر کی وجہ سے اپنے طیارے فضا میں آڑانے کا رسک نہیں لے رہا تھا۔
اب بھارتی دفاعی تجزیہ نگار تسلیمُ کررہے ہیں کہ PL-15 کی وجہ سے بھارت اپنے تمام تر جنگی جہازوں کو سرحد سے کم ازکم ۳۰۰ کلومیٹر دور بیسوں پر منتقل کرچکا ہے۔
ورنہ بھارتی فضائیہ پاکستان پر نفسیاتی دباؤ ڈالنے کے لئے عام حالات میںُ بھی اپنے فضائی مشقیں بارڈر کے آس پاس ہی کرتی آرہی ہے، خاص کر پٹھانکوٹ ائیر بیس کا فلائنگ زون تو لاہور کا بارڈر ہی رہا ہے۔
تاریخ میں پہلی بار ان فضاؤں میں سناٹا ہے۔
یاد رہے میں ان جھڑپوں کے شروع ہونے سے قبلُ لکھا تھا کہ جس طرح امریکی اسٹنگرز نے افغان وار میں فیصلہ کن کردار ادا کیا تھا PL-15 حالیہ جنگ کا پھانسہ پلٹ سکتا ہے۔
الیکٹرانکس کی طالب علم کی حیثیت میں سمجھتا ہوں کہ یہ تاریخ کی سب سے بڑی الیکٹرانس وار فئیر تھی جسمیں
پہلی بار سائبر ٹیکنالوجی کا استعمال ہوا ۔
اگر آپ کو اس معرکے میں پاکستان کی کامیابی کا شک ہے تو بھارتی میڈیا دیکھئیے ،
بھارتی پارلیمنٹ میں مودی کی درگت ملاحظہ فرمائیں ،
رائفل میں کرپشن کی کہانیاں سامنے آرہی ہیں ،
مودی کی مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جارہاہے ۔
ایک خاص ایجنڈے کے تحت مایوس یوتھئیے مختلف قسم کی افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ امریکی جنگی جہاز بھارت پہنچ چکے ہیں حالیہ جنگ بندی بھارت کو تیاری کے لئے مہلت دینے کا بہانا ہے ۔ یہ دراصل ان کی دلی خواہش ہے کیونکہ مودیوں سے زیادہ یوتھیوں کو بھارتی شکست کا دکھ ہے۔
لیکن وزیر اعظم شہباز نے کل ایک بار پھرواشگاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ
“ آپ نے ہمارے نیلم جہلم کو تباہ کرنے کی کوشش کی مگر بخدا اگر ان کو زیادہ نقصان پہنچتا تو ہم تمہارے بگلہار ڈیم سمیت تمام ڈیموں کو تباہ کر رکھ دیتے۔
ہم جنگ اور امن دونوں کے لئے تیار ہیں اب مرضی آپ کی ہے”
واپس کریں