
پاکستان متنوع جغرافیہ، آب وہوا اورسیاحت کے لحاظ سےانتہائی دلکش ملک ہے۔حسین وادیاں،ہل اسٹیشن، برف اور دلفریب بلندوبالا درختوں سے ڈھکے اونچے پہاڑ، جھیلیں، جھرنے، میلوں پھیلے سرسبز و شاداب میدان، سمندر، ریگستان اور جنگلات سمیت تاریخی عمارات اور ہزاروں سال پرانے آثار قدیمہ خیبر سے کراچی تک سیاحوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔بہت سے ملکوں میں اس شعبے کی بدولت ہوٹل،ٹرانسپورٹیشن،تفریحات اور فوڈ انڈسٹری کو تقویت حاصل ہوتی ہےاور حکومت کو ریونیو کی شکل میں بھاری زرمبادلہ ملتا ہے۔اقوام متحدہ نے 2023میں پاکستان کو سیاحت کیلئے بہترین ملک قرار دیاتھا۔اس سال گزشتہ کے مقابلے میں بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد غیرمعمولی طور پر 115فیصد زیادہ رہی۔حال ہی میں ایک معروف امریکی نشریاتی ادارے نے گلگت بلتستان کو 2025میں سیاحت کیلئے دنیا کے25 بہترین مقامات میں شامل کیا ہے۔دوسری جانب گلگت بلتستان کو عالمی کوہ پیمائی کااہم مرکز اور کوہ پیمائوں کا پسندیدہ مقام قرار دیا جاتا ہے،جہاں 2024میں 1700غیر ملکی سیاحوں نے کوہ پیمائی کا اجازت نامہ حاصل کرنے کی درخواستیںدیں ۔کے ٹو سمیت دنیا کی 14بلند ترین پہاڑی چوٹیوں میں سے8گلگت بلتستان میں واقع ہیں اور درخواستیں جمع کرانے والوں میں سے 175نے کے ٹو سر کرنے کا عزم ظاہر کیا۔گزشتہ برس حکومت پاکستان کی جانب سے گلگت بلتستان میں بین الاقوامی کوہ پیمائی اسکول قائم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔اس منصوبے کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جانا چاہئے۔اس علاقے سمیت ملک کے تمام سیاحتی مقامات کو عالمی معیار کے مطابق ترقی دینے کی ضرورت ہے۔ماضی کی حکومتیں ان کی ترقی کا عزم ظاہر کرنے سے آگے نہیں بڑھ سکیں۔ معاشی ترقی کا پروگرام رکھنے والی موجودہ حکومت کو یہ شعبہ کسی طرح نظر انداز نہیں ہونے دینا چاہئے۔
واپس کریں