دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
فخرالمحدثین مولانا سید محمد انظر شاہ کشمیریؒ۔
No image سید جنید احمد شاہ ایڈووکیٹ (راولپنڈی)علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ کے بڑے صاحب زادے فخرالمحدثین مولانا سید محمد انظر شاہ کشمیریؒ صدر جمہوریہ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے۔۔۔یہ ایوارڈ آپ کو 2003ء میں بھارتی صدر ڈاکٹر عبد الکلام اور حکومتِ ہند کی طرف سے عربی زبان و ادب کی عظیم خدمات کے اعتراف میں دیا گیا تھا۔۔۔
مولانا انظر شاہ کشمیریؒ(2008-1927) جامعہ امام محمد انور شاہ کشمیریؒ کے بانی ہیں۔۔۔یہ ادارہ مولانا انظر شاہ کشمیریؒ نے1997ء میں اپنے مرحوم والد محترم حضرت کشمیریؒ کی علمی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے اور اُنکی یاد میں دیوبند میں قائم کیا تھا۔۔۔ آج اِس ادارے کے قیام کو 28 سال مکمل ہو گئے ہیں۔۔۔
مولانا انظر شاہ کشمیریؒ کو 2004 میں اتر پردیش کانگریس کا نائب صدر بھی منتخب کیا گیا تھا اور 2008 میں اِنکے انتقال کے بعد اب موجودہ مہتمم علامہ کشمیریؒ کے پوتے اور مولانا انظر شاہ کشمیریؒ کے اکلوتے صاحب زادے مولانا سید احمد خضر شاہ کشمیری مدظلہ ہیں جو اِس وقت دارالعلوم دیوبند( وقف) کے شیخ الحدیث اور صدر المدرسین بھی ہیں۔ یہ ادارہ دیو بند کے بڑے مدارس میں شمار ہوتا ہے۔۔۔
مولانا انظر شاہ کشمیریؒ کچھ سالوں سے دل اور گردے کی تکلیف میں مبتلا تھے اور دہلی کے سر گنگا رام ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ 26 اپریل 2008ء بہ روز ہفتہ دہلی میں اِن کا انتقال ہو گیا۔
اُنھیں دیوبند میں اپنے والد علامہ کشمیریؒ کی قبر کے پاس سپرد خاک کر دیا گیا اور انہوں نے اپنے سوگواران میں اپنی اہلیہ محترمہ کے علاوہ چھ بیٹیاں اور ایک صاحب زادے مولانا سید احمد خضر شاہ کشمیری مدظلہ العالی کو چھوڑا تھا۔
مولانا انظر شاہ کشمیریؒ کی بعض کتابوں کے نام درج ذیل ہیں:
تقریرِ شاہی (تفسیر)
الفیض الجاری (عربی)
اسمائے حسنی کی برکات
نوادرات امام کشمیری
تذکرۃ الاعزاز (اعزاز علی امروہی کی سوانح عمری)۔
لعل و گُل
نقشِ دوام
خیر المجالس
واپس کریں