دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ادارے اور وقت کسی کے بھی نہیں ہوتے یہ وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں
No image مورخہ 8 فروری 2021 کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے احتجاج کرنے کی پاداش میں وکلاء کے خلاف انسدادِ دہشتگردی کے مقدمات درج ہوئے تو اس وقت بابو طرز (کارپوریٹ سیکٹر) کے وکلاء اور انقلاب پسند وکلاء نے بار اور وکلاء کے خلاف ایک محاذ بپا کیا اور اداروں کے ساتھ مل کر وکلاء کو نشانِ عبرت بنانے کی فرمائشیں کی گئیں۔ بہرحال وہ مقدمات تو اپنے انجام کو پہنچے، لیکن تلخ یادیں تاریخ کا حصہ بن کر رہ گئیں۔
ایسے میں اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے وکلاء کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف اور وکلاء کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیلئے ہڑتال کا اعلان کیا تو ہماری معزز ممبر بار نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے نوٹیفیکیشن کو باعثِ شرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ "کاش کل میرا کیس ہائیکورٹ لگا ہوتا تاکہ میں اس ہڑتال کی خلاف ورزی/مخالفت کر سکتی"
لیکن وقت نے کروٹ بدلی اور ہماری وہی معزز بار ممبر (ایمان زینب مزاری) اور ان کے خاوند (ہادی علی چٹھہ) اسی قانونی کاروائی کا شکار ہوئے لیکن ہماری بار نے بلاامتیاز ان معزز بار ممبران کے حق میں اور اظہارِ یکجہتی کیلئے ہڑتال کا اعلان کیا۔ جوکہ انتہائی خوش آئند ہے۔
ہم صرف یہ کہنا چاہتے ہیں کہ کسی کے مشکل وقت پہ خوشیاں منانے اور ان مشکل میں پھنسے لوگوں کو ذاتی پسند و ناپسند کی پاداش میں نشانِ عبرت بنانے کے مطالبے کی بجائے ان کی دادرسی کیلئے آواز بلند کرنی چاہیے۔ کیونکہ ادارے اور وقت کسی کے بھی نہیں ہوتے یہ وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔
میں اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے فیصلے کی تائید بھی کرتا ہوں اور اس پر عملدرآمد کا بھی اعلان کرتا ہوں۔۔
واپس کریں