دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
نئی صف بندی شروع، ایک نئے سیاسی اتحاد کے زریعے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مقبولیت کا توڑ
No image ( راولاکوٹ۔ آصف اشرف) وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی کشمیر دوستی جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک سرخرو ایک لاکھ تئیس ہزار پر مشتمل چوالیس کلو میٹر طویل مسافت کے دنیا کے سب سے بڑے احتجاجی مارچ اور مسلسل پانچ روز جاری کشمیر بند ہڑتال نے حکومت پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ مراعات یافتہ طبقے کی مراعات میں کٹوتی کا فیصلہ کر دیا گیا، ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں کوٹہ سسٹم ختم اوپن میرٹ پر داخلے اور ملازمتیں دی جائیں گی ،آزاد جموں کشمیر کو فری لورڈ شیڈنگ زون قرار دیتے اور کشمیر کے لیے انٹرنیشنل ائیرپورٹ قیام گلگت کشمیر موٹر وے کی تعمیر جیسے بڑے مطالبات پر منظوری کا معاہدہ طے پا گیا ۔
وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی ہدایت پر کشمیر بھیجے اعلی سطحی وفد میں سابق وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف سابق صدر ازاد جموں کشمیر مسعود خان وزراء امیر مقام رانا ثناء ڈاکٹر طارق فضل چوہدری احسن اقبال چودھری یوسف اور سابق وزیر قمر الزمان کائرہ پر مشتمل وفد کے ساتھ دو روز تک جاری مزاکرات آخر تاریخی معاہدہ پرمنتہج ہوئے اس دوران جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اراکین عمر نذیر کشمیری ارباب خان ایڈووکیٹ امتیاز اسلم اور دیگر کی قیادت میں ہزاروں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کا قافلہ کوہالہ کے مقام پر موجود رہا معاہدے کے تحت ایکشن کمیٹی کے 36مطالبات فوری طور تسلیم کرتے دو مطالبات کو قانون کے تحت عمل درآمد سے گزارنے لیگل کمیٹی بنا دی گئی مہاجرین نشستوں پر طے کیا گیا کہ مہاجرین ممبران اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز روک دئیے جائیں گے مہاجرین ممبران اسمبلی کو وزارتیں نہیں دی جائیں گی مہاجرین نشستوں کا مستقبل آئینی ترمیم کے ساتھ مشروط کر دیا گیا جبکہ مراعات یافتہ طبقے کی مراعات پر باہم مل کر کٹوتی کی جائے گی حکومت پاکستان کی طرف سے 29ستمبر سے شروع جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کشمیر بند ہڑتال پر اہم ترین مطالبہ پر پیش رفت کا فیصلہ نئے کشمیر کی بنیاد بن گیا آزاد کشمیر میں بڑ ے پیمانے پر حالات کو خرابی سے روکنے اور دشمن ملک بھارت کے پروپیگنڈہ کا توڑ کرنے اعلی سطح پر فیصلہ پر عمل درآمد کرتے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اہم ترین مطالبہ مراعات یافتہ طبقے کی مراعات کو ختم کرنے پر پیش رفت کرتے ۔
اس ضمن میں فوری طور سابق ممبران اسمبلی کی پنشن ختم کی جائے گی کابینہ کا حجم کم کر کے بیس وزراء اور مشیروں تک محدود کیا جائے گا انتظامی سیکریٹری کی تعداد بھی بیس سے زیادہ نہیں ہوگی سابق صدور ریاست سابق وزراء اعظم اور سابق ججز سابق بیوروکریٹس کی وفات کے بعد ان کے خاندانوں کو حاصل پنشن مفت پٹرول ڈیزل مفت بجلی مفت ٹیلی فون کی سہولیات ڈرائیور گاڑی اور ملازم کی سہولیات ختم کر دی جائیں گی آٹھ سو سی سی سے ہٹ کر نئی کسی سرکاری گاڑی کی خرید پر پابندی لگائی جائے گی سرکاری گاڑی ماسوائے سرکاری امور کی انجام دہی سے ہٹ کر کہیں استعمال نہ ہوگی ،سرکاری گاڑیوں کو دفتری اوقات کے بعد رہائش گاہ پر رکھنے کی پابندی ہوگی ،مظفر آباد اور راولاکوٹ میں دو نئے تعلیمی سیکنڈری بورڈ بنائے جائیں گے پندرہ روز میں آزاد کشمیر میں صحت کارڈ بحال کر دیا جائے گامیرپور انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی جلد فزبلیٹی رپورٹ سامنے لا کر تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا آزاد کشمیر کو فری لورڈ شیڈنگ زون بنانے پانچ سو میگا واٹ بجلی مہیاء کی جائے گی نیشنل گرڈ سٹیشن کی تعمیر تک واپڈا کے گرڈ سٹیشن محکمہ برقیات آزاد کشمیر کے حوالے ہوں گے نہر اپر جہلم سے ایک سپیل کھول کر بھمبر میں کاشت کاری کے لئے پانی مہیاء کیا جائے گا طلبہ یونین کے الیکشن کا شیڈول جاری ہوگا نیلم گلگت سڑک کی تعمیر کے لیے بجٹ مختص کیا جائے گا مہاجرین نشستوں پر انتخاب کا طریقہ کار تبدیل ہوگا اور مہاجرین کی نمائندگی کا نیاء قانون سامنے لایا جائے گا۔
مہاجرین کو تعمیراتی و ترقیاتی فنڈز ختم کر دئیے جائیں گے براہ راست ووٹنگ کے بجائے متناسب نمائندگی کا طریقہ کار اپنایا جائے گا بارہ نشستوں کو چار نشستوں تک محدود کیا جائے گا ملازمتوں میں معذوروں کا کوٹہ پانچ فیصد کیا جائے نہر اپر جہلم سے بھمبر میں کاشت کاری کے لئے مطلوبہ پانی فراہم کیا جائے تمام ضلعی صدر مقامات پر ہسپتالوں میں فوری سٹی سکین اور ایم آر مشینیں فراہم کی جائیں گی تمام سرکاری ہسپتالوں میں ہر طرح کی فیس ختم کر دی جائے گی تین سال سے جاری تحریک اور 13اگست کو صابر شہید سٹیڈیم راولاکوٹ میں جیوے کشمیر کے نعرے پر تصادم میں درج تمام مقدمات فوری منسوخ ہوں گے اور رینجرز کے ہاتھوں شہید ہونے والے بھارتی مقبوضہ کشمیر کے نوجوان چودھری اظہر الدین کے بھائی کو فوری مستقل سرکاری ملازمت فراہم ہوگی یکم اور دو اکتوبر کے تشدد میں شہید ایکشن کمیٹی کے کارکنان کو بھی پولیس شہداء کے برابر معاوضہ دیا جائے گا ان اموات پر انسداد دہشت گردی ایکٹ پر مقدمات بنائے جائیں گے شہید کارکنان کے ورثاء کی سفارش پر بیس روز میں سرکاری ملازمتیں دی جائیں گی۔
ان مطالبات سے ہٹ کر چارٹرڈ آف ڈیمانڈ میں دیگر مطالبات کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا اہتمام کر کے آگے بڑھنے کی حکمت عملی ترتیب دی جائے گی ۔ دوسری طرف آزاد کشمیر کے سابق وزراء اعظم راجہ فاروق حیدر عتیق خان تنویر الیاس اور ن لیگ کے صدر شاہ غلام قادر پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر چوہدری یاسین جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر حسن ابراہیم جماعتِ اسلامی کے سابق امیر عبد الرشید ترابی اور موجودہ امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر مشتاق سربراہ جے یو آئی کشمیر علامہ سعید یوسف نے حکومت پاکستان ایکشن کمیٹی کے مطالبات پر عمل درآمد کروانے ہوئے معائدے کے بعد نئی صف بندی شروع کر دی گئی ہے تا کہ ایک نئے سیاسی اتحاد کے زریعے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مقبولیت کا توڑ کیا جا سکے۔
واپس کریں