
پاکستان مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی نے ضمنی انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔سیاسی نظریات تو کہیں دور رہ گئے ہیں، محض پاور پالیٹکس یہی اصل مدعا یا مقصد دکھائی دیتا ہے اور لگتا ہے آئندہ عام انتخابات بھی یہ مل کر لڑیں گے۔(ہدف چونکہ عمران خان اور پی ٹی آئی ہیں)
دونوں جماعتیں، جو تاریخی طور پر مختلف نظریات کی نمائندگی کرتی ہیں، نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 8 فروری کے انتخابات(جس میں پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں سر فہرست رہی تھی) میں رنر اپ حلقوں کی بنیاد پر ایک دوسرے کے امیدواروں کی حمایت کریں گی۔دونوں جماعتوں کے نظریات میں واضح فرق ہے، لیکن حالیہ برسوں میں عملی سیاست نے انہیں ایک دوسرے کے قریب لایا ہے، خاص طور پر تحریک انصاف کے مقابلے میں۔
اس اتحاد سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں جماعتیں نظریاتی اختلافات کو پس پشت ڈال کر سیاسی حکمت عملی کو ترجیح دے رہی ہیں۔ مشترکہ دشمن (مثلاً تحریک انصاف) کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جس حلقے میں جس جماعت کا امیدوار رنر اپ تھا، وہاں دوسری جماعت اس کی حمایت کرے گی۔سیاسی شکست، نظریاتی لچک،حکمت عملی یا سمجھوتہ؟
صاف ظاہر ہے کہ اس اعلان سے نظریاتی سیاست کے بجائے اقتدار کی سیاست زیادہ نمایاں ہے، جو پاکستانی سیاست میں ایک رجحان بن چکا ہے اور نظریاتی سیاسی کارکنان کے ایک جھٹکا ہے۔
پاکستانی سیاست میں نظریاتی سیاست پہلے ہی کمزور ہو چکی ہے جبکہ ضمنی انتخابات میں مذکورہ سیاسی جماعتوں کا اتحاد اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ نظریات سے زیادہ عملی فوائد (مثلاً سیٹوں کی تعداد بڑھانا) کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
کل ہی کی بات ہے کہ 2022 کے ضمنی انتخابات میں بھی ان دونوں سیاسی جماعتوں نے مل کر مقابلہ کیا تھا، لیکن نتیجہ مخلوط رہا، کیونکہ تحریک انصاف نے عمران خان کے بیانیے کی بدولت زیادہ نشستیں حاصل کیں تھیں۔
سوال اٹھتا ہے کہ کیا سیاسی جماعتیں اپنے بنیادی نظریات کو محض اقتدار کے حصول کے لیے پس پشت ڈال رہی ہیں؟ بلاول بھٹو کا حالیہ بیانیہ کہ ''پرانے بابوں '' کی بجائے نوجوان قیادت کو موقع دیا جائے، اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے نظریاتی تشخص کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن عملی طور پر اتحاد کی مجبوری اسے ن لیگ کے ساتھ جوڑے رکھتی ہے۔ کوئی پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے اکابرین کو سمجھائے کہ ان کے سیاسی اتحاد کا بڑا سیاسی اور اخلاقی فائدہ یقینا عمران خان اور ان کی پی ٹی آئی کو ہونے والا ہے۔
واپس کریں