دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
انکل سام کو پاکستان میں بد امنی سے حاصل فوائد
No image انکل سام کو پاکستان میں بدامنی سے ممکنہ طور پر کئی تزویراتی (strategic)، سیاسی اور اقتصادی فوائد حاصل ہو تے رہے ہیں، اگرچہ یہ مقاصد ہمیشہ براہِ راست یا کھلے انداز میں ظاہر نہیں کیے جاتے تا ہم ذیل میں چند ممکنہ فوائد پیش خدمت ہیں جو انکل سام کو پاکستان میں بدامنی سے حاصل ہوئے ہیں اور ہو سکتے ہیں۔
1. خطے میں اثر و رسوخ میں اضافہ
بدامنی کے شکار ملک اکثر بیرونی مدد کے محتاج ہو جاتے ہیں۔ اس صورت میں انکل سام پاکستان پر سیاسی اور فوجی دباؤ بڑھا سکتا ہے۔ سیکیورٹی معاہدے، ڈورن حملے یا فوجی اڈے جیسے مطالبات منوانا آسان ہو جاتا ہے۔
2. چین اور روس کو محدود کرنا
پاکستان خطے میں چین کے "بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو" (CPEC) کا اہم حصہ ہے۔ بدامنی چین کی سرمایہ کاری کو غیر محفوظ بناتی ہے۔روس،چین اورایران کے بڑھتے اثرات کو کنٹرول کرنے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔
3. افغانستان اور خطے میں اثراندازی
پاکستان کی بدامنی افغانستان اور دیگر وسط ایشیائی ریاستوں میں امریکہ کو دوبارہ انٹیلی جنس اور آپریشنل اثرورسوخ قائم کرنے کا موقع دیتی ہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر علاقائی سرگرمیوں کو جواز فراہم کیا جا سکتا ہے۔
4. اسلحے اور دفاعی تعاون کی مارکیٹ
بدامنی کے دوران انکل سام پاکستان کو دفاعی سازوسامان بیچ کر معاشی فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔عسکری امداد کو بطور پالیسی لیور استعمال کر سکتا ہے۔
5. جوہری پروگرام پر دباؤ
پاکستان کا جوہری پروگرام انکل سام کے لیے مستقل تشویش کا باعث رہا ہے۔ بدامنی کے ذریعے امریکہ عالمی رائے عامہ کو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف متاثر کر سکتا ہے۔یہ مؤقف پیدا کیا جا سکتا ہے کہ جوہری ہتھیار "غیر مستحکم ریاست" کے ہاتھ میں ہیں۔
اندرونی بدامنی کو جواز بنانا:اگر پاکستان میں دہشتگردی یا سیاسی افراتفری بڑھے، تو عالمی سطح پر پاکستان پر جوہری پروگرام کے حوالے سے سخت کنٹرول یا نگرانی کا مطالبہ زور پکڑ سکتا ہے جو انکل سام مفاد میں ہو گا۔
بدامنی کے مواقع:جب پاکستان میں بدامنی بڑھتی ہے (جیسے کراچی، بلوچستان، یا خیبر پختونخوا میں)، تو انکل سام مزید امداد یا اسلحہ فروخت کے لیے جواز پیدا کرتا ہے۔اسلحے کی فروخت صرف معاشی فائدے کے لیے نہیں بلکہ ایک اثرورسوخ کا ذریعہ بھی ہوتی ہے۔
انکل سام کا کردار اور اسلحے کی فروخت
انکل سام نے پاکستان کو F-16 طیارے، نائٹ وژن آلات، ہیلی کاپٹرز اور دیگر اسلحہ بیچا۔یہ فروخت اربوں ڈالرز میں ہوئی اور اکثر "دہشت گردی کے خلاف جنگ" کے نام پر کی گئی۔
دفاعی امداد اور مشروطیّت:انکل سام نے کئی بار پاکستان کو فوجی امداد دی، مگر یہ ہمیشہ شرائط کے ساتھ ہوتی ہے (جیسے دہشت گرد گروہوں کے خلاف مخصوص کارروائیاں)۔اس امداد کے ذریعے انکل سام پاکستان کی فوجی پالیسی پر جزوی اثر انداز ہونے کی کوشش کرتا ہے۔
دفاعی معاہدے اور اسلحہ کی تجارت انکل سام کیسے فائدہ اٹھاتا ہے؟
پاکستان کا دفاعی انحصار:پاکستان ایک بڑی فوج رکھتا ہے جو مسلسل روایتی اور غیر روایتی خطرات میں گھرا رہتا ہے۔ ان خطرات (جیسے بھارت سے کشیدگی، داخلی دہشتگردی) کے سبب پاکستان کو جدید ہتھیاروں، جیٹ طیاروں، ٹیکنالوجی اور انٹیلی جنس آلات کی ضرورت رہتی ہے۔
یہ کہنا کہ انکل سام ہر صورت میں پاکستان میں بدامنی کو "چاہتا" ہے، ایک سراسر الزام ہو سکتا ہے، لیکن بین الاقوامی تعلقات میں قوتیں اکثر اپنے مفادات کے مطابق حالات کو استعمال کرتی ہیں، نہ کہ ہمیشہ انہیں پیدا کرتی ہیں۔ پاکستان میں بدامنی بلاشبہ پاکستان کے عوام کے لیے تباہ کن ہے، مگر بعض عالمی قوتوں کے لیے یہ مواقع کا ذریعہ بھی بنتی ہے۔
واپس کریں