دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سی لینڈ۔ دنیا کا سب سے چھوٹا ملک
No image سمندر کے بیچ 2 کنکریٹ کے بنےستونوں پر کھڑا دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے جسے انگریزوں نے جنگ عظیم دوم کے دوران 1943ء میں تعمیر کیا تھا۔ اسے فوج اور بحریہ کے قلعے کے طور استعمال کیا جاتا تھا۔ برطانیہ کی سمندری حدود سے باہر ہے۔ یہ جرمن بارودی سرنگ بچھانے والے ہوائی جہاز کے خلاف بھی نتیجہ خیز تھا۔
جنگ ختم ہونے کے بعد 1966ء میں کرسمس کے تہوار پر شاہی بٹالین کے راے بیٹس نامی ایک سابق انفنٹری میجر نے اس پر قبضہ کر لیا جب اس کی عمر 46 برس تھی۔ وہ کسی ایسے مقام پر رہائش اختیار کرنا چاہتا تھا جو برطانوی قوانین، اختیار اور حدود سے باہر ہو- قبضے کے وقت مسٹر بیٹس کے ساتھ اس کی بیوی جون بیٹی پینولوپ اور بیٹا مائیکل ساتھ تھے- اور اگلے سال ستمبر 1966ء کو مسٹر بیٹس نے اپنے آپ کو قلعے کا راجکمار اور اپنی بیوی کو راجکماری قرار دیا- اس کے بعد مسٹر بیٹس کو برطانوی حکومت کی جانب سے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا- برطانوی حکومت نے فرانسیسی اور جرمن نمائندوں پر مشتمل ایک وفد اس کے پاس بھیجا لیکن، انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ مسٹر بیٹس کا 10 اکتوبر 2012 میں 91 سال کی عمر انتقال ہوگیا جس کے بعد ریاست کی حکمرانی کا تاج اس کے 63 سالہ بیٹے مائیکل کے سر سج گیا جو اب تک اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ اس پر رہائش پذیر ہیں- مائیکل کا کہنا ہے:
“ یہاں مختلف 30 کمرے ہیں لیکن ہمارا زیادہ تر وقت دفتر میں گزرتا ہے۔ خاص طور پر ان دنوں جب ہمیں آن لائن آرڈر کی ڈلیوری کرنی ہو یا اپنی ویب سائٹ کی دیکھ بھال اور مرمت کرنی ہو-
ریاست کے ایک بڑے کمرے میں تمام شہری اور سیاح تفریح کے لئیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ یہ سب اس وقت ہوتا ہے جب ویب سائٹ یا دفتر کا کام نہ کیا جارہا ہو۔ اس چھوٹی سی ریاست کو اب تک کسی ملک نے سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا٬ ریاست 5،290 اسکوائر فٹ پر پھیلی ہے- پینے کے پانی، مچھلی، جھینگے اور کیکڑے اس ملک کے اپنے ہوتے ہیں لیکن دیگر غذا اور ساز و سامان برطانیہ سے درآمد کرنا پڑتے ہیں- یہاں کے مقامی ذریعہ آمدنی کے لیے سمندری نشانیاں بذریعہ آن لائن فروخت کرتے ہیں- کوئی بھی یہاں 1 اسکوائر فٹ کا ایریا خرید سکتا ہے۔ یہاں کی کرنسی " سی لینڈ ڈالر" ہے۔ ان کی اپنی ایک فٹبال ٹیم ہے- یہ ملک 1976 سے اب تک قائم ہے۔ آبادی 50 افراد پر مشتمل ہے۔ یہاں کرنسی، جھنڈا اور پاسپورٹ ان کا اپنا ہے۔
یہ آمد و رفت کے لئیے ہیلی کاپٹر استعمال کرتے ہیں۔
ایک مرتبہ شہزادے نے اس کو 19.5 ملین پاونڈ میں فروخت کرنے کے لئیے اشتہار دیا تھا۔ اس کی معیشت ایک آن لائن سٹور سے چلتی ہے 2،000 پاؤنڈ خرچ کر کے اس ملک کی شہریت دے دی جاتی ہے۔
واپس کریں