دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کیا گارنٹی ہے کہ دوبارہ عمران خان کی طرح کا تجربہ نہیں کیا جائے گا ؟
کامران طفیل
کامران طفیل
آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کواس سال ضرورت سے2 ارب 57 کروڑڈالراضافی بیرونی قرض ملنےکا امکان ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) آئی ایم ایف کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو رواں سال ضرورت سے بھی 2 ارب 57 کروڑ ڈالر اضافی بیرونی قرض ملنے کا امکان ہے، اور اس سال پاکستانی زرمبادلہ کے ذخائر 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کو موجودہ مالی سال میں 30 ارب 75 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ درکار ہے، اور اس وقت پاکستان کیلئے 33 ارب 33 کروڑ ڈالر بیرونی فنانسنگ دستیاب ہے۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو کمرشل قرضےکی مد میں 16 ارب 61 کروڑ ڈالر ملنے کا بھی امکان ہے، پاکستان کو آئی ایم ایف کے علاوہ دیگر اداروں سے بھی 14 ارب 39 کروڑ ڈالر ملیں گے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 2 ارب 16 کروڑ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے علاوہ پاکستان کے ذمہ 12 ارب 83 کروڑ ڈالر کا قلیل مدتی قرضہ رول اوور ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس سال پاکستانی زرمبادلہ ذخائر 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ جائیں گے، اور موجودہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 9 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں برس پاکستانی برآمدات 35 ارب 90 کروڑ ڈالر، درآمدات 68 ارب 75 کروڑ ڈالر ہوں گی، اور تجارتی خسارے کا حجم 32 ارب 85 کروڑ تک جانے کا امکان ہے، جب کہ سود کی ادائیگی پر 3871 ارب روپے خرچ ہوں گے، اور ترسیلات زر کا حجم 28 ارب 96 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے۔
یہ سب خوش آئند خبریں ہیں اور ان کا کریڈٹ امپورٹڈ حکومت کو نہ دینا گھٹیا حرکت ہوگی۔

سب سے اہم سوال یہ ہے کہ کیا گارنٹی ہے کہ دوبارہ عمران خان کی طرح کا تجربہ نہیں کیا جائے گا اور پاکستان کو دس سال پیچھے لیجانے کی کوشش نہیں کی جائے گی؟
واپس کریں