دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستانی معیشت ۔ امکانات اور لاحق خطرات
کامران طفیل
کامران طفیل
پاکستانی معیشت کے لئے کیا امکانات ہیں اور کیا خطرات لاحق ہیں یہ ہے وہ سوال جس کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے, اسے مینیجمنٹ کی زبان میں سواٹ انیلیسز کہتے ہیں یعنی سٹرینتھ ویکنیسز اوپرٹیونیٹی اینڈ تھریٹس۔

پاکستانی معیشت کی اگر کوئی سٹرینتھ یا طاقت ہوسکتی ہے تو وہ ہے اس کی نوجوان ہیومن ریسورس, اس کی زراعت اور اس کا محل وقوع۔
لانگ ٹرم میں ان تینوں طاقتوں کو واقعی اپنی طاقت بنانے کے لئے ہمیں دس سال کا ہیومن ریسورس ٹریننگ کا ایک پروگرام بنانا ہوگا جس کے لئے ہمیں ان ممالک جن کو افرادی قوت کی اشد ضرورت ہے یعنی کینیڈا, آسٹریلیا, جرمنی (جس کا افزائش نسل کا تناسب منفی ہے) نیوزیلینڈ کے ساتھ اشتراک میں ٹریننگ پروگرامز وضع کرنے ہوں گے جن میں زبان کے ساتھ ساتھ مطلوبہ فنی تعلیم دی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ دنیا میں ممکنہ تبدیلیوں کا ادراک کرتے ہوئے ریموٹ جاب کرنے والے ایکسپرٹ پیدا کرنے کا انتظام کرنا ہوگا۔جس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں لگاتار اس مد میں تین چار سو ارب روپے سالانہ خرچ کرنے ہوں گے۔
زراعت میں غیر حاضر زمینداری کا اختتام, قابل کاشت زمین میں اضافہ اور ان اجناس کی کاشت جن کی قیمت زیادہ ملتی ہے اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ,جس کا ایک بار پھر یہ مطلب ہے کہ چار پانچ سو ارب روپے سالانہ دس سال تک خرچ کرنے ہوں گے۔

اسی طرح انرجی سیکٹر میں دس سال تک پانچ سو ارب سالانہ انفیوز کرنا ہوں گے تاکہ سستی انرجی دستیاب ہوسکے۔
اسی طرح سے ٹیکسیشن میں ٹیکنالوجی کو لانے کے لئے ہمیں دس سال تک دو سو ارب روپے سالانہ خرچ کرنے ہوں گے۔
اسی طرح دو سو ارب روپے سالانہ امپورٹ سبسٹی ٹیوشن ڈویلپمنٹ پر خرچ کرنے ہوں گے۔
سوال یہ ہے کہ مجھ جیسا نیم تعلیم یافتہ انسان اگر ان تمام حقائق سے واقف ہے تو کیا اہل اقتدار ان باتوں سے واقف نہیں ہوں گے? یقیناً ہوں گے لیکن کیا ہم ہر سال یہ والا ایک ہزار دو سو ارب روپے خرچ کرنے کی صلاحیت کے حامل ہیں?

میرے خیال میں یہ موقع جنرل پرویز مشرف کے دس سالا دور اقتدار میں ہم مس کر چکے ہیں۔
پاکستانی معیشت کی ویکنیس کیا ہے یہ جاننا بھی بہت مشکل نہیں ہے, اس کی سب سے بڑی کمزوری ڈاکیومینٹیشن کا نہ ہونا, اسٹیبلشمنٹ کا اپنے معاشی مفادات کے لئے جہاں جہاں اور جیسے جیسے موقع میسر ہو نجی مفادات کا بلاوجہ مقابلہ کرنا, غیر مستحکم سیاسی حالات جن کی وجہ طاقت کا ارتکاز غیر سیاسی عناصر کے ہاتھ میں ہونا ہے۔
اس کمزوری کو دور کرنے کے لئے پاکستان کو ایک نئے اور بہت واضح سیاسی انتظام کی ضرورت ہے لیکن بظاہر یہ ناممکن لگتا ہے۔
پاکستان کی معیشت کی اوپرٹیونٹی یعنی مواقع کیا ہیں? کموڈٹی کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں, خطے میں بنگلہ دیش اور بھارت کے لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو رہا ہے جس سے ان کی کم از کم اجرت بڑھ رہی ہے, پاکستان کی خواتین کی اکثریت اب پڑھ رہی ہے جس سے یہ امکان پیدا ہوگیا ہے کہ وہ پروڈکٹو ہوجائیں گی۔
پاکستان کے تھریٹس یعنی خطرات کیا ہیں?
طالع آزما اسٹیبلشمنٹ کمزور حکومتوں کو ہی لاتی رہے گی, طالع آزما اسٹیبلشمنٹ قومی مفاد کے منصوبوں کو اپنے مفادات پر قربان کرتی رہے گی, عوام میں پولرائزیشن بڑھتی رہے۔
جاری ہے۔
واپس کریں