دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اسلام آباد ہائیکورٹ کو دوبارہ پرانی بلڈنگ میں منتقل کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے
خلیق الرحمن سیفی ایڈووکیٹ
خلیق الرحمن سیفی ایڈووکیٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ کو دوبارہ پرانی بلڈنگ یعنی سیکٹر جی ٹین/ون میں منتقل کرنے کا فیصلہ انتہائی خوش آئند ہے۔
بنیادی طور پر سول، ڈسٹرکٹ/سیشن کورٹس اور ہائیکورٹ میں سائلین کو روزمرہ کی بنیاد پر حاضر ہونا پڑتا ہے اور اصولی طور پر ان عدالتوں کو ایسی جگہ پر ہی ہونا چاہیے کہ جہاں عوام الناس کیلئے بآسانی رسائی ممکن ہو۔
سیکٹر جی ٹین میں ائیرپورٹ میٹرو کا اسٹیشن بھی موجود ہے اور الیکٹرک بسوں کی آمد و رفت کی سہولت بھی میسر ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ جگہ شہر کے وسط میں واقع ہے اور اہم بات یہ کہ یہ جگہ ڈسٹرکٹ کورٹ سے ملحقہ ہے۔
شاہراہ دستور پر جب سے ہائیکورٹ منتقل ہوئی تب سے سائلین اور وکلاء کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، نہ تو کوئی عوامی ذرائع آمد و رفت کی سہولت ہے اور سیکیورٹی معاملات کی وجہ سے آئے روز راستے بند ہونے کے باعث گھنٹوں گھوم کر اس مقدس عمارت تک پہنچنا پڑتا ہے۔ بالخصوص نوجوان وکلاء کیلئے ایسی صورتحال میں سخت مشکلات ہیں۔
آسان اور سستے انصاف کیلئے، وکلاء کی آسانی اور بہبود کیلئے، سائلین کی بہتری اور آسانی کیلئے ہائیکورٹ کے دوبارہ پرانی عمارت میں منتقلی کے فیصلے کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور وکلاء کو دن بھر پورے اسلام آباد میں چکر لگانے کی فضول مشق کے خاتمے اور پیشہ ورانہ ذمہ داریوں نبھانے کیلئے موزوں ماحول کی فراہمی کا موجب سمجھتے ہیں۔
واپس کریں