احتشام الحق شامی
اس خاکسار کو دو ہزار اٹھارہ کی الیکشن مہم میں محترمہ مریم اورنگزیب کی وہ میڈیا ٹاک ابھی تک یاد ہے جس میں انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا تھا کہ جس فتنے کو اقتدار میں لانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے یہ فتنہ اس ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دے گا۔ اسی طرح یہ بھی یاد ہے کہ موجودہ قومی اسمبلی کے ابتدائی دنوں میں خواجہ آصف صاحب نے اپنی ایک تقریر کے دوران کہا تھا کہ عمران خان کو لا کر اس ملک کا نظام تہس نہس کرنے کے بعد پھر ہمیں یعنی مسلم لیگ ن کو کہا جائے گا کہ اب ساری خرابیوں کو درست کریں۔
مذکورہ پیشن گوئیاں تو ہر محب وطن کر رہا تھا لیکن مذکورہ سیاسی راہنماؤں کی باتیں بھی سو فیصد درست ثابت ہوئی ہیں۔
لیکن سوال یہ ہے کہ9 مئی کے ماسٹر مائنڈ عمران نیازی کے سہولت کاروں کو اس باتوں کا ادراک نہیں تھا کہ اس ملک کے ساتھ کیا ہونے جا رہا ہے؟
ایک عام تاثر تو یہ ہے کہ اشٹبلشمنٹ مکمل ہوم ورک اور چھان بین کے بعد ہی اپنے پراجیکٹ لانچ کیا کرتی ہے لیکن”پراجیکٹ عمران“ میں ایسا کیا ہوا کہ اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود اشٹبلشمنٹ کا پراجیکٹ عمران محض تین سال میں ہی زمین بوس ہو گیا اور ساتھ ہی بائیس کروڑ عوام کے اس ایٹمی ملک کو بھی گھوڑے لگا گیا۔
اب صورتِ حال یہ ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے ساتھ بھی وہی کچھ ہو رہا ہے جو دو ہزار اٹھارہ میں مسلم لیگ ن کے ساتھ ہو رہا تھا اور انہیں باری باری رگڑا لگانے والے وہی طاقتور ہیں۔
اس خاکسار کو یہ بھی یاد ہے کہ اٹھارہ کے الیکشن میں ن لیگیوں کو غدارِ وطن، چور ڈاکو اور مودی کا یار قرار دیا گیا تھا اور اسی بنیاد پر ایک ایک ن لیگی کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جا رہا تھا،جیسے کہ اس وقت پی ٹی آئی کے کارکنان اور لیڈروں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر9 مئی کے نام پر جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔
اس لیئے یہ یاد رکھیئے گا کہ جیسے عمران خان اس وقت کہ رہے ہیں کہ ان کے دورِ حکومت میں اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن میں اشٹبلشمنٹ کا عمل دخل تھا،اسی طرح کچھ ہی عرصہ بعد مسلم لیگ ن اور پی پی پی والے بھی کہ رہے ہوں گے کہ عمران خان یا پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن انہوں نے نہیں کروایا تھا یعنی اس میں اشٹبلشمنٹ ملوث تھی۔
یہ سب یاد رکھنے کی باتیں ہیں۔ یہ باتیں یاد رکھنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس ملک کا سسٹم اور اسے چلانے والے آپ سے چھپ نہیں سکیں گے۔
کہنے اور یاد کروانے کو اور بھی بہت کچھ ہے لیکن پھر کبھی سہی اس وقت اتنا ہی۔
واپس کریں