آئی ایم ایف کسی ملک کو ترقی دے گا اس سے بڑا جھوٹ اور بددیانتی کچھ نہیں
شرافت رانا ایڈووکیٹ
آئی ایم ایف کوئی ترقیاتی ادارہ نہیں ہے۔آئی ایم ایف کوئی انویسٹمنٹ بینک نہیں ہے۔ آئی ایم ایف ایک بین الاقوامی ارینجمنٹ ہے۔ جب بھی کوئی ملک ڈیفالٹ کرتا ہے تو ائی ایم ایف اس کے قرض ادا کرتا ہے۔ اس کی بین الاقوامی ساکھ کو بچاتا ہے۔آئی ایم ایف کسی ملک کو ترقی دے گا اس سے بڑا جھوٹ اور بددیانتی کچھ نہیں۔
آئی ایم ایف تو ایسے ہے جیسے آپ کا سانس رک رہا ہو اور آپ کو اکسیجن دی جائے یا آپ بدترین طریقے سے زخمی ہو گئے ہوں اور اپ کے جسم میں خون کی کمی ہو گئی ہو تو اپ کو ڈرپ لگا دی جائے۔
یہ بات بھی غلط ہے کہ آئی ایم ایف کہتا ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ نہیں کرو ۔ سرکاری ملازمین کو نکالو ۔ کسان کی پیداوار کی قیمت نہ دو۔
ملک مکمل طور پر 2007 میں ڈیفالٹ کر چکا تھا ۔ جی ڈی پی منفی میں کہیں نیچے جا چکی تھی جب پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تھی۔
اس وقت پیپلز پارٹی نے بھی آئی ایم ایف سے پلان لیا تھا۔
68 لاکھ نوکریاں دی تھیں۔ 10 لاکھ سے زیادہ ملازمین کو کنفرم کیا تھا ۔ 10 لاکھ کے قریب ملازمین کو سرکاری کمپنیوں میں شیئرز الاٹ کیے تھے۔
تنخواہوں میں 155 فیصد اضافہ کیا تھا۔
گیس اور بجلی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ کے مقابلہ میں بڑھانے سے صاف انکار کیا اور پانچ سال تک قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا ۔ نتیجتا پوری دنیا بلکہ پورے خطہ میں پاکستان میں بجلی اور گیس کی قیمت کم ترین تھی۔
اب آپ کو اس بات کو سمجھنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جو لوگ ڈیل کرنے کے لیے جاتے ہیں ۔ اگر وہ حقیقی معنی میں عوامی نمائندے ہیں تو وہ آئی ایم ایف کو اس کے پیسہ کی ادائیگی کے لیے ایسا پلان پیش کریں گے جس سے غریب ادمی برباد نہ ہو۔
موجودہ اور عمران خان کے دور میں آئی ایم ایف سے کیے جانے والے معاہدوں کو خود آئی ایم ایف کی انتظامیہ نے تنقید کا نشانہ بنایا اور پاکستانی ریاست کو ظالم اور بدعنوان قرار دیا۔
واپس کریں