دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
دنیا بھر میں بڑھتی خالصتانی تحریک بھارت کے لیے بڑا خطرہ
 ردا ایمان
ردا ایمان
اس وقت دنیا بھر میں ایک تحریک ابھر کر سامنے آ رہی ہے جس میں مختلف ممالک میں خالصہ پنتھ سے تعلق رکھنے والے سکھوں نے بھارت سے الگ ملک کی مانگ میں کافی تیزی لانا شروع کر دی ہے -اس وقت خالصتانی تحریک دنیا بھر کے مختلف حصوں میں تیزی سے پروان چڑھ رہی ہے۔ حال ہی میں کینیڈا٬ اٹلی اور امریکہ میں بسنے والے سکھوں کی طرف سے خالصتان ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا جس میں 2 لاکھ سے ذاۂد سکھوں نے بھارت سے علیحدگی اور خالصتان کے حق میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا اس موقع پر ( ایس -ایف-جے) سکھ فار جیسٹس کی طرف سے الگ ملک کی مانگ کو لے کر بھارت پر بہت زور دیا گیا ہے۔
یاد رہے ایس -ایف-جے کو بھارت کی طرف سے پنجاب کے بڑے شہروں میں ریفرنڈم کروانے پر 2019 میں بین کر دیا گیا ۔
اس موقع پر ایس -ایف-جے کے نمائندے گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ جتنی مرضی چالیں چل لیں ہم اپنا الگ ملک خالصتان بھارت سے لے کر رہیں گے ۔پنوں وہ ہی آدمی ہے جس پر حال ہی میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی طرف سے قاتلانہ حملہ کرنے کی سازش کی گئی تھی- جو کہ بری طرح فاش ہو گئی- اسی وجہ سے بھارت کو عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا بھی کرنا پڑا ۔ اس سے پہلے کینیڈا کے اندر ایک معروف خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا قتل کیا گیا تھا جس کے اندر بھارت کی مداخلت کینیڈی سرکار کی طرف سے ثابت ہو گئی تھی- جس کا بھارت اور کینیڈا کے تعلقات پر کافی گہرا اثر پڑا تھا اور دنیا بھر میں بسنے والے سکھوں کی طرف سے بھارت کے خلاف غم و غصہ دیکھنے کو ملا۔ بھارت کے اندر بسنے والے سکھ اپنی آزادی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں ۔
دوسری طرف اپریل میں عام انتخابات بھی کروائے جا رہے ہیں جس میں( بی -جے- پی) سرکار حکومت میں آنے کیلئے بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کے حقوق سلب کر رہی ہے۔ جو کہ بھارت کے سیکولرزم کیلئے ایک بڑا خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔ میرا عالمی دنیا اور مقتدر اداروں سے یہ سوال ہے کہ بھارت میں بسنے والے مسلمان ٬ سکھ ٬ عیسائی اور پچھڑی ذات سے تعلق رکھنے والے کب تک بھارت میں اپنے حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے- کیا کبھی ان کی بھی سنوائی ہو گی ؟؟ ان سب سوالوں کے جواب بھارت کو علمی سطح پر دینے ہوں گے۔
واپس کریں