دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
"اضافی جائیداد پر ٹیکس"
حماد شیخ
حماد شیخ
25 ملین سے اوپر ایک سے زائد جائیداد رکھنے والا نیا قانون اپنا کام احسن انجام دے رہا ہے.. جائیداد کی قیمت کم از کم ٪10 سے ٪15 تک کم ہو چکی ہے... مکانات کے کرایوں میں بھی واضح کمی آئے گی.. اور ایف-بی-آر کی جانب سے اضافی جائیداد پر ٹیکس ادائیگی کے نوٹسز موصُول ہونے کے بعد جائیدادوں کی قیمتیں مذید گِر جائیں گی۔

ایک شخص کے نام اگر ایک سے زیادہ جائیدادیں ہیں.. جن کی مجموعی مالیت ڈھائی کروڑ سے زیادہ ہے... تو اس پر یہ قانون لاگو ہو گا... وہ چاہے وراثتی جائیداد ہی کیوں نا ہو..
البتہ ذاتی رہائش کا ایک مکان چاہے وہ 25 ملیئن سے بھی زیادہ قیمت رکھتا ہو، پر اس کا اطلاق نہیں ہو گا... وہ مستثنیٰ ہے۔

باقی... کاسٹ یا اصل ویلیو نہیں.. بلکہ ایف-بی-آر کے قانون کے مطابق تمام پراپرٹیز کی fair market value دیکھی جائے گی۔
مطلب.. جس قیمت پر وہ تمام پراپرٹیز آج بِک سکتی ہیں.. وہ قیمت کیلکولیشن میں لی جائے گی۔

وہ لوگ جو کرائے کے مکانوں میں رہتے ہیں، اور اپنا گھر نہیں بنا پا رہے، یہ ان کے لیے ایک اچھی خبر ہے... اور انوسٹر کلاس اپنی خیر منائے، اپنے پراپرٹی کے کالے دھن سے اب کوئی ڈھنگ کا کاروبار کرے، اُس پر ٹیکس دے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے۔

عام آدمی کے لیے اس سے اچھی خبر نہیں ہو سکتی... ڈیموگرافیکل سرویز کے مطابق پاکستان میں ٪56 خاندانوں کے پاس اپنی چھت نہیں ہے، وہ پچھلے 20 سالوں میں دو مرلے تک خریدنا افورڈ نہیں کر سکے... جبکہ اشرافیہ اور مقابلتا" متمول کلاس اپنا کالا یا سفید دھن کروڑوں اربوں کی بلا ضرورت بسائی گئی بستیوں میں لگائے بیٹھی ہے... جس سے زراعت اور ماحول کا نقصان الگ ہوا ہے... اور معیشت کا تو ہوا ہی...

حکومت کو ایسے مذید اقدامات/قوانین کی ضرورت ہے، جو ایک سے زائد جائیداد کو own کرنا مذید مہنگا بنا دیں.. جس سے عام آدمی اور سب سے بڑھ کر معیشت کو فائدہ ہو گا..

حماد شیخ
بی-کام، اے-سی-ایم-اے
اے-پی-ایف-اے
ممبر، لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن
مُشیر مالیات و ٹیکس امُور

واپس کریں