دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بلاسفیمی بزنس گینگ۔طاہر چودھری
طاہر چوہدری
طاہر چوہدری
پوچھتے ہیں کہ بلاسفیمی بزنس گینگ والوں کو جھوٹے مقدمات درج کروا کر کیا ملتا؟ انہوں نے بلیک میل کر کے لوگوں سے رقم وصول کی ہے تو اس کا کوئی ثبوت ہے؟ اگر وہ ایک نیک کام کر رہے ہیں تو لوگ کیوں ہاتھ دھو کر ان کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں؟ کیا اس گینگ کی مخالفت کرنے والے وہ لوگ ہیں جو درپردہ توہین کے حمایتی اور معاشرے میں توہین کو فروغ دینا چاہتے ہیں؟
ان سوالوں کے جواب کچھ یوں ہیں؟
پاکستان میں رشوت لینے والے یا بلیک میل کر کے پیسے نکلوانے والا اس کا کوئی ثبوت چھوڑتا ہو گا؟ کیا وہ ملزم سے پیسے اپنے بینک اکاؤنٹ میں منگواتا ہو گا؟ لہذا یہ سوال ہی بچگانہ ہے کہ ان لوگوں کے پیسے وصول کرنے کے ثبوت دو۔ اگر کوئی یہ الزام لگاتا ہے کہ یہ لوگ ملزمان کو بلیک میل کر کے ان سے پیسے لیتے رہے تو یہ ثابت کرنا تقریبا ناممکن ہی ہے۔ پاکستان میں ایک ایس ایچ او یا کسی اچھے عہدے پر بیٹھے سرکاری ملازم کا اپنی تنخواہ میں بمشکل ہی گزارہ ہوتا ہو۔ لیکن ایک بڑی تعداد میں ان سرکاری ملازمین کا معیار زندگی کہیں بھی یہ بتاتا ہے کہ صرف تنخواہ میں یہ سب چل رہا ہے؟ نہیں۔ ثابت کرنا مشکل ہو گا۔ کہ اگر کوئی یہ سب کر رہا ہے تو حصہ متعلقہ جگہوں پر بھی پہنچ رہا ہے اور وہ محفوظ ہے۔
گینگ والوں کا ملزمان سے پیسے لینا ثابت نہیں تو پھر ان کو کیا فائدہ؟
مذہب کے نام پر خدمت کرنے والوں کو ہیروشپ ملتی ہے۔ انہیں عزت و اکرام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ خدمت اور اس نیک کام میں ہمارا حصہ بھی ڈال لیں کے نام پر لمبا مال ملتا ہے۔ پچھلے دنوں کسی نے سعد رضوی صاحب سے سوال کیا کہ آپ کے نام پر اپنی گاڑی کون سی ہے۔ انہوں نے ایک مہنگی گاڑی کا نام لیا اور بتایا کہ شادی پر ان کے ایک دوست نے تحفہ دی تھی۔ ذرا بتائیے، اگر سعد رضوی "نیک کام" نہ کر رہے ہوں تو انہیں ایسے تحفے ملتے؟ نہیں۔ تو خدمت تو بہرحال ہوتی ہے۔ ورنہ اس گینگ کے اکثر لوگوں کا ذریعہ معاش کیا ہے؟ جو سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر فل ٹائم "جاب" ہی توہین کرنے والوں کو پکڑنے کی کر رہے ہیں۔ عموما کسی پیر صاحب کا ذریعہ معاش کیا ہوتا ہے؟ کچھ بھی نہیں۔ مذہب کی خدمت کر رہے ہیں، لہذا مریدین ان کی خدمت کرتے ہیں۔ مذہبی حلقوں میں گینگ والوں کو پذیرائی ملنا، ایک تگڑا پریشر گروپ بننا، محافل و کانفرنسز میں بطور مہمان مدعو ہونا، ہیرو کہلایا جانا کیا یہ بذات خود بزنس ایک ماڈل نہیں جس پر ہم جیسے ملکوں میں ایمپائرز کھڑی کر لی جاتی ہیں؟
اگلا سوال: اس نیک کام کرنے والوں کے پیچھے لوگ ہاتھ دھو کر کیوں پڑے ہوئے ہیں؟
جواب: میرا نہیں خیال کہ لوگ ان کی اس وجہ سے مخالفت کرتے ہیں کہ یہ توہین کو روکنے کی بات کرتے ہیں۔ لوگ ان کیخلاف اس وجہ سے ہو رہے ہیں کہ یہ کون ہوتے ہیں خود ہی پولیس، خود ہی عدالت، خود ہی مدعی اور خود ہی منصف کا کردار ادا کرنا شروع کر دیں۔ میں قسم کھا کر کہہ سکتا ہوں کہ یہ لوگ خود نوجوانوں کو گلیوں محلوں سے اٹھاتے رہے، اغوا کرتے رہے، انہیں تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ اپنے ٹارچر سیلوں میں رکھتے رہے۔ ان کی ویڈیوز بناتے رہے۔ ان سے سادہ کاغذوں پر دستخط لیتے رہے۔ کس حیثیت میں؟ میں تو اسے غنڈہ گردی ہی کہوں گا۔ ریاست کے اندر ریاست۔ اگر ان لوگوں کو چھوٹ دی گئی تو یہ کسی کو بھی یہ کہہ کر اٹھا لیں کہ اس نے توہین کی ہے اور پھانسی لٹکا دیں۔ جنگل کا قانون۔ بالکل ویسے ہیں جیسے سری لنکن مینیجر کو ہجوم نے یہ کہہ کر جلا دیا کہ وہ توہین کا مرتکب ہوا تھا۔ بالکل ویسے ہی جیسے مسیحیوں کی بستیاں جلا دی گئیں کہ اس بستی میں سے کسی ایک نے توہین کی تھی۔ اس غنڈہ گروہ کو کس نے اجازت دی کہ وہ کل وقتی یہی جاب شروع کر لیں کہ "توہین" کرنے والوں کو اٹھانا ہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر ایف آئی اے کے حوالے کرنا ہے۔ اس گروہ میں موجود کتنے لوگ ٹیکنیکل یا آئی ٹی ایکپسرٹ ہیں جنہیں بندہ اٹھاتے ہی فوری یہ پتہ چل جاتا ہو کہ نوجوان توہین کا مجرم ہے؟ ملاؤں کا ایک گروہ۔ جسے اب جا کے شاید ٹی وی، انٹرنیٹ وغیرہ کی افادیت کا احساس ہوا ہو، ورنہ کچھ سال پہلے تک تو یہ اسے شیطانی ڈبہ قرار دیا کرتے تھے اور تصویر بنانا اور بنوانا حرام کہا کرتے تھے اور اب خود اس سے اترتے نہیں۔
کیا توہین کے ملزموں کا دفاع کرنے والے ان کے سہولتکار ہیں؟
ہر گز نہیں۔ کوئی بھی شخص ایسا نہیں کہہ رہا اور نہ ہی اسلام آباد میں یہ پٹیشن ہے کہ توہین کرنے والوں کو چھوڑ دیا جائے۔ انہیں آزادی دے دی جائے کہ جاؤ جو جی چاہتا ہے کرو اور شیئر کرو، تمہیں کوئی نہیں پکڑے گا۔ ایسا نہیں ہے۔ ہمارا موقف یہ ہے کہ توہین کرنے والوں کو قانون خود سزا دے اور قانون کے مطابق سزا دے لیکن یہ دیکھ لیا جائے کہ کہیں ان نوجوانوں کو ٹریپ تو نہیں کیا گیا۔ بار بار یہ توہین آمیز مواد اس گروہ سے منسلک افراد کے نمبروں پر ہی کیوں شیئر ہوا؟ کیا آپ میں سے کسی کے موبائل پر کبھی گسناخانہ مواد ملا؟ گھوم پھر کر یہی لوگ کیوں؟ ان لوگوں کے ذرائع آمدن بھی دیکھے جائیں۔ ان کا لائف اسٹائل بھی۔ یہ نوکریاں کرتے ہیں یا دن رات توہین کے ملزموں کو پکڑتے، ان پر کیس بناتے اور "اللہ" خفیہ ذرائع سے ان کی روزی روٹی کا بندوبست کرتا ہے اور انہیں فکر معاش سے آزاد کر دیتا ہے؟
سوالوں کے جواب تو دینا ہوں گے۔
مجھے یا کسی اور کو دھمکانے سے کیا ہو گا؟ ہم نہ بھی رہیں تو سوال تو پھر بھی رہیں گے۔
اس گینگ کی مخالفت کرنے والوں پر توہین کے درپردہ حمایتی ہونے کا فتوی لگانا سب سے آسان اور موثر ہتھیار ہے جسے یہ گروہ استعمال کرتا ہے۔ اس سے اندازہ لگائیں کہ بغیر کسی ثبوت کے یہ لوگ صرف یہ مطالبہ کرنے والوں کو کہ کمیشن بنایا جائے، توہین کا حمایتی ڈیکلیئر کر دیتا ہے تو پھر ان کے ان الزامات اور کریڈیبلیٹی کی کیا حیثیت ہو جو یہ گرفتار نوجوانوں پر لگاتے ہیں۔ شاید یہ اپنے آپ کے علاوہ کسی کو مسلمان نہین سمجھتے۔ یا یہ خود اصلی مسلمان ہیں اور ان کی طرح نہ سوچنے والے تمام لوگ دوسرے درجے کے مسلمان۔
گزارش پھر وہی ہے کہ کمیشن بننے دیا جائے۔ تاکہ چیزیں کھل کر سامنے آئیں۔ کمیشن سے بھاگنے سے تو صرف ایک ہی مطلب لیا جا سکتا ہے۔ کہ دال میں کچھ کالا ہے۔
واپس کریں