دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھارت اب تک حملہ کیوں نہیں کر سکا
عامر ایچ قریشی
عامر ایچ قریشی
29-30 اپریل کی درمیانی شب کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب پاکستانی فورسز نے ہندوستانی فضائیہ کے چار رافیل لڑاکا طیاروں کو برقی طور پر جام کر دیا، جس سے انہیں پیچھے ہٹنا پڑا اور چاروں جہازوں نے سری نگر میں ہنگامی لینڈنگ کی- پاک فضائیہ نے رافیلز کے ریڈار اور مواصلاتی نظام میں خلل ڈالنے کے لیئے اپنے چینی ساختہ J-10C فائٹرز کو تعینات کیا جنہیں جدید الیکٹرونک وارفیئر سسٹم کی مدد حاصل تھی-
اس واقعے نے چین کی تیزی سے ترقی کرنے والی فوجی ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں اور فرانسیسی ساختہ رافیل جیسے مغربی ڈیزائن کردہ نظاموں کو چیلنج کرنے کی صلاحیت کے بارے میں شدید بحث چھیڑ دی ہے اور یہ واقعہ فضائی جنگ کے بدلتے ہوئے منظر نامے اور الیکٹرانک دفاعی اقدامات کی بڑھتی ہوئی جدّت کے بارے میں اہم سوالات اٹھا رہا ہے- رافیلز کے جدید نظام کو پاکستان کی الیکٹرانک جنگی صلاحیتوں کا ناکارہ بنا دینے کا یہ کارنامہ پاکستان اور اس کے چینی فراہم کردہ ہتھیاروں کے لیئے ایک اہم تکنیکی کامیابی کا نشان ہے-
J-10C ایک سنگل انجن والا، ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے جسے چین کی چینگڈو ایرو اسپیس کارپوریشن نے تیار کیا ہے- اسے مارچ 2022 میں پاک فضائیہ میں متعارف کرایا گیا- J-10C ہندوستان کی جانب سے فرانس سے 36 رافیل طیاروں کے حصول کے جواب میں اپنے بیڑے کو جدید بنانے کی پاکستان کی کوششوں کا سنگ بنیاد ہے-
J10-C چینی WS-10B ٹربوفین انجن سے تقویت یافتہ ہے جو Mach 1.8 کی رفتار تک پہنچ سکتا ہے اور بیرونی ایندھن کے ٹینکوں کے ساتھ تقریباً 1,250 میل کی آپریشنل رینج رکھتا ہے- اس کا فعال الیکٹرانک طور پر اسکین شدہ سرنی (AESA) ریڈار، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ KLJ-10 کی ایک قسم کا ہے، ہدف کا پتہ لگانے اور ٹریکنگ کی بہتر صلاحیتیں فراہم کرتا ہے- یہ طیارہ ہوا سے ہوا اور ہوا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں اور گولہ بارود کے مرکب سے لیس ہے جس میں طویل فاصلے تک مار کرنے والا PL-15 میزائل جو 120 میل سے زیادہ کی رینج کا حامل ہے اور PL-10 جدید انفراریڈ ہومنگ کے ساتھ ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والا میزائل شامل ہیں-
دسمبر 2021 میں اعلان کردہ کم از کم 25 J-10C لڑاکا طیاروں کے پاکستان کے حصول کو واضح طور پر ہندوستان کے رافیل پروگرام کے انسداد کے طور پر تیار کیا گیا تھا- پاک فضائیہ کے بیڑے میں اسوقت پچاس J-10C طیارے شامل ہیں- ان کی شمولیت سے خطے میں اسٹریٹجک دشمنی کو آگے بڑھاتے ہوئے تکنیکی ترقی کی نشاندہی کی گئی تھی- اس تناظر میں جو چیز J-10C کو ممتاز و منفرد کرتی ہے وہ اس کا جدید الیکٹرونک وارفیئر سسٹمز کا انضمام ہے جسے رافیل جیٹ طیاروں میں خلل ڈالنے کے لیئے استعمال کیا گیا- ملٹری ٹیکنالوجی کے حوالے سے چین کے خفیہ طریقہ کار کی وجہ سے J-10C کے الیکٹرونک وارفیئر سوٹ کے بارے میں دنیا کو اسکی مخصوص تفصیلات بہت کم معلوم ہیں لیکن دفاعی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس میں KG300G یا KG600 سے ملتے جلتے سسٹمز شامل کیئے ہونگے لیکن ابتک کی تحقیق کے مطابق کشمیر کی کنٹرول لائن کے قریب رافیل کے مواصلاتی نظام میں مداخلت کرنے والی چینی جیمرز کی حتمی ٹیکنالوجی کا پتہ نہیں لگایا جا سکا جبکہ اس مقصد کیلئے انڈیا, امریکہ, یورپ اور اسرائیلی کمیونیکشن ماہرین سر جوڑ کر بیٹھے ہیں-
بہرحال J-10C کی منفرد سسٹم ڈیجیٹل ریڈیو فریکوئنسی میموری (DRFM) تکنیک نے رافیل کی طرف سے آنے والے ریڈار سگنلز کو ریکارڈ کیا اور ان میں ہیرا پھیری کر کے اسکے اہداف غلط بنا دیئے اور یوں J-10C نے رافیل کے سینسر پر مکمّل طور پر غلبہ حاصل کر لیا- J-10C کی اس منفرد صلاحیت نے رافیل کے جدید ترین دفاع کا ڈٹ کر اور کامیابی کیساتھ مقابلہ کیا، خاص طور پر اس کے اسپیکٹرا الیکٹرانک وارفیئر سسٹم کو قطعی ناکارہ بنا دیا جو طیارے کو وسیع خطرات سے بچانے کے لیئے ڈیزائن کیا گیا تھا-
رافیل کی بقا کا مرکز اس کا SPECTRA نظام ہے جسے Thales اور MBDA نے تیار کیا ہے- SPECTRA، جس کا مطلب ہے Système de Protection et d'Évitement des Conduites de Tir du Rafale ایک جامع الیکٹرونک وارفیئر سوٹ ہے جو خطرات کا پتہ لگانے، تجزیہ کرنے اور بے اثر کرنے کے لیے فعال اور غیر فعال سینسرز، جیمرز، اور ڈیکو ڈسپنسر کو یکجا کرتا ہے- یہ نظام آنے والے ریڈار اور میزائل سگنلز کی نشاندہی کرنے کے لیے جدید الگورتھم کا استعمال کرتا ہے، دشمن کے سینسروں کو الجھانے کے لیئے جوابی اقدامات جیسے چاف، فلیئرز، یا ڈائریکٹ جیمنگ کو تعینات کرتا ہے- SPECTRA کی فعال ٹیکنالوجی کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ موزوں ترین الیکٹرومیگنیٹک سگنلز تیار کرتی ہے جو رافیل کے ریڈار کے دستخط کو ماسک کرتی ہے، جس سے اس کا پتہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے- اور یہ بھی کہ رافیل میں موجود اس نظام کو روسی اور چینی ریڈار سسٹمز سمیت جدید ترین خطرات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کے لیے خاص طور پر بنایا گیا تھا اور اسے آج تک دنیا کے کسی بھی لڑاکا طیارے پر موجود جدید ترین الیکٹرانک وارفیئر سوئٹ میں سے ایک سمجھا جاتا تھا-
اس تناظر میں یہ بات انتہائی غیر معمولی ہے کہ پاکستان کے J-10C لڑاکا طیاروں نے رافیل طیاروں کے سپیکٹرا نظام میں خلل ڈالا- دنیا بھر میں اس واقعے کو تکنیکی صلاحیت کی اعلیٰ ترین سطح کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ اس نے رافیل کی ساکھ کے تقریباً ناقابل تسخیر پلیٹ فارم کو بری طرح چیلنج کردیا ہے- الیکٹرانک جنگ میں اکثر جیمنگ یا فریب کے ذریعے مخالف کے سینسر، کمیونیکیشن، یا نیویگیشن سسٹم کو کم کرنے یا ناکارہ کرنے کے لیئے برقی مقناطیسی سگنلز کا استعمال کیا جاتا ہے- پاکستان کے لیئے رافیل کے مواصلاتی نظام کو کامیابی کے ساتھ جام کرنا اور اسپیکٹرا کے جوابی اقدامات پر قابو پا کر اسے آؤٹ سمارٹ کرنا پاک فضائیہ اور چینی ٹیکنالوجی کی زبردست اور شاندار کامیابی ہے- یہ جدید جنگی ٹیکنالوجی کا ایک ایسا کارنامہ ہے جس نے یورپین مواصلاتی سائنسدانوں کی برسوں کی محنت پر پانی پھیر دیا ہے-
حالیہ برسوں میں الیکٹرانک جنگ میں چین کی سرمایہ کاری, تحقیقی کام اور جدّت طرازی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جو مغربی طاقتوں کے ساتھ تکنیکی فرق کو ختم کرنے کے چین کے عزائم کی وجہ سے ہے- چینی نے اپنی جنگی مواصلاتی پیشرفت کو انتہائی رازداری کیساتھ ڈیویلپ کیا- دنیا بھر کے انٹیلی جنس ادارے اپنی سرتوڑ کوششوں کے باوجود صرف اتنا جان سکے کہ چین میں KG600 جیسے سسٹمز کو وسیع اسپیکٹرم میں ریڈار کی فریکوئنسیوں کو جام کرنے کے لیئے ڈیزائن کیا گیا ہے جو ممکنہ طور پر AESA ریڈار جیسے رافیل کے RBE2 کو متاثر کرتا ہے- لیکن انہیں اس بات کا شائبہ تک نہیں تھا کہ چین SPECTRA کی اڈاپٹیو جیمنگ اور فعال منسوخی کی خصوصیات پر قابو پانے کے لیئے ایک انتہائی نفیس اور ٹارگٹڈ اپروچ والا سسٹم بنا سکے گا- یہ اسلئے بھی حیران کن ہے کہ ایسا سسٹم بنانے کیلئے ریئل ٹائم سگنل کا تجزیہ اور زبردست پاور آؤٹ پٹ شامل ہونا ضروری ہوتا ہے- چینی مواصلاتی سائنسدانوں نے رافیل کا تجزیہ کب, کیسے اور کہاں کر لیا, یہ بات ہمیشہ راز ہی رہے گی-
رافیل کے سسٹم کے ناکام ہونے والے معاملے پر انڈیا کی خاموشی محض کشیدگی سے بچنے کے لیئے لیا گیا کوئی اسٹریٹجک فیصلہ نہیں ہے بلکہ یہ خاموشی اس بڑے آپریشنل دھچکے کا بلواسطہ اعتراف بھی ہے- اس دھچکے نے انڈیا کے حوصلے بری طرح پست کر دیئے ہیں اور انکے جنگی ماہرین یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ پاکستان کی یہ کامیابی محض ایک ٹریلر ہے اور جنگ کی صورت میں اگر پاکستان نے کوئی اور نئی فلم چلا دی تو کسی ممکنہ وسیع بربادی کے بعد وہ ملک کی سیاسی قیادت اور عوام کو کیا منہ دکھائیں گے-
انڈیا کی اس ناکامی کے بعد پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کے یکے بعد دیگرے ٹھوک بجا کر دیئے جانے والے بیانات اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی طرف سے انڈیا کو "سرپرائز" دینے والے بیان کے بعد یہ بات تقریباً کنفرم ہے کہ اب انڈیا جنگ مسلّط کرنے کے بارے میں سو مرتبہ سوچے گا- یہ بات بھی کنفرم ہے کہ پاکستان کے پاس انڈیا کو دینے کیلئے ایک نہیں بلکہ کئی "سرپرائز" فی الواقعی موجود ہیں-
پاک افواج زندہ باد
پاک چین دوستی زندہ باد
پاکستان پائندہ باد
واپس کریں