دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
خادمِ ننکانہ صاحب۔
محمد ریاض ایڈووکیٹ
محمد ریاض ایڈووکیٹ
وزیر اعلی مریم نواز شریف نے مسند اقتدار براجمان ہوتے ہی صوبہ پنجاب کی عوام کی فلاح وبہبود کے لئے سرگرمیوں کا آغاز کردیا۔ صحت، تعلیم، امن وامان، کھیل اور ترقیاتی منصوبوں کے لئے عملی اقدامات شروع کردیئے۔ اسی طرح " پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ" کی وساطت سے بیوروکریسی کی کارکردگی کو ہر سطح پر پرکھنے اور جانچ پڑتال کے نظام کو مزید فعال بنایا۔ حکومتی ویژن کے مطابق صوبے کے اصلاحاتی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی سربراہی میں قائم کردہ اس یونٹ کے اولین مقاصد میں ضلعی، ڈویژن اور صوبائی محکموں کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کرنا اور جامع فریم ورک تیار کرکے حکومتی اہداف کا تعین کرنا ہے۔ معاشرے کے تمام طبقات کی سہولت کے لیے پاکستان سٹیزن پورٹل کو اپنایا گیا ہے اور صوبائی حکومت اعلیٰ سطح پر اس کی نگرانی کرتی ہے۔ پنجاب حکومت ای گورنمنٹ کو اپنانے پر خاص توجہ دے رہی ہے جن میں الیکٹرانک فائلنگ سسٹم، پبلک سیکٹر ایچ آر مینجمنٹ سسٹم اور ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ شامل ہیں۔ اصلاحات کے اہم عناصر میں سے ایک شفافیت، رسائی اور کھلی حکومت ہے جس کے لیے حکومت اور شہریوں کے درمیان انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعہ رسائی دی جاری ہے۔
اس سلسلہ میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کلیدی معاونت فراہم کر رہا ہے۔ یہ یونٹ تین بڑے اقدامات پر فوکس کرتا ہے : ای گورنمنٹ سلوشن، ڈویژن/ضلعی کارکردگی کی مینجمنٹ کرنا اورصوبائی محکموں کی مینجمنٹ کرنا۔ وزارت اعلی سنبھالنے کے بعد مریم نواز شریف کی ہدایات پر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ کی جانب سے صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو 9 کلیدی کارکردگی کے اہداف دیئے گئے ۔ ان اہداف کی مسلسل مانیٹرنگ کی جاری ہے۔ وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے 9 اہداف جن میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کنٹرول، نگہبان رمضان، ستھرا پنجاب مہم، فعال اور صاف پانی کے پلانٹس، وزیراعلی پنجاب شکایت سیل، گٹروں کے مین ہول کو یقینی بنانا، غیر فعال اسٹریٹ لائٹس کو فعال کرنا، نالوں اور سیوریج لائنوں کی بحالی اور وال چاکنگ کا خاتمہ شامل ہیں۔
گذشتہ ہفتےپنجاب حکومت کی جانب سے درج بالا اہداف کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کی بابت چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں صوبہ پنجاب کے تمام چالیس اضلاع کی انتظامیہ کی جانب سے حکومتی اہداف پر پہلے نو ہفتوں میں ہونے والی پیش رفت اور کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔ اس اجلاس میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ضلعی انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا گیا وہیں پر بُری کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ضلعی انتظامیہ کو متنبہ بھی کیا گیا۔ اس رپورٹ کے مطابق ضلع ننکانہ صاحب انتظامیہ نے 84 اعشاریہ 6 فیصد نمبر حاصل کرکے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح لودھراں، منڈی بہاوالدین، چکوال اور جہلم نے بالترتیب دوسری، تیسری، چوتھی اور پانچویں پوزیشن حاصل کی۔ جبکہ شیخوپورہ، میانوالی، مظفرگڑھ، قصور ، ٹوبہ ٹیک سنگھ نے بالترتیب 35ویں، 36ویں، 37ویں، 38 اور 39ویں پوزیشن حاصل کی۔ جبکہ سب سے کم درجہ کی کارکردگی یعنی 40ویں پوزیشن کوٹ ادو انتظامیہ کی رہی۔ یونٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کارڈ کے مطابق حیران کن طور پر ضلع لاہور انتظامیہ کی کارکردگی 34ویں نمبر پر رہی۔
صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی ضلع ننکانہ صاحب کی انتظامیہ کے موجودہ سربراہ چوہدری محمد ارشد ہیں جو کہ ڈپٹی کمشنر کے عہدہ پر فائز ہیں۔ اس کامیابی کا سہرا چوہدری محمد ارشد اور انکی ٹیم کے سر جاتا ہے۔ جنہوں نے اپنی شبانہ روز محنت و کارکردگی سے صوبہ پنجاب کے تمام بڑے بڑے اضلاع کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یاد رہے چوہدری محمد ارشد ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب کا شمار صوبہ پنجاب کے ہمہ جہت اور فعال ترین بیوروکریٹس میں کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماضی قریب میں بیک وقت شیخوپورہ اور ننکانہ دونوں اضلاع کی انتظامی سربراہی انکے سپرد کی گئی تھی۔ چوہدری محمد ارشد صوبہ پنجاب میں جس ضلع میں بھی تعینات رہے اپنی محنت اور کارکردگی کے انمٹ نشان چھوڑتے چلے گئے۔ چوہدری محمد ارشد پنجاب کے کئی اضلاع میں اپنی خدمات سرانجام دے چکے ہیں جن میں سرگودھا، ڈیرہ غازی خان، گوجرانوالہ، لودھراں نمایاں ہیں۔ سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرو نانک کی سر زمین ننکانہ صاحب کا زیادہ تر حصہ دیہی علاقوں پر مشتمل ہے۔
اسکے باوجود ننکانہ صاحب کی ضلعی انتظامیہ نے وزیراعلی پنجاب کی جانب سے دیئے گئے اہداف کو نہ صرف پورا کیا بابا گرونانک کے جنم دن اور بیساکھی جیسے تہواروں پر دنیا بھر سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں کو بہترین خدمات بھی فراہم کیں۔ ضلع ننکانہ صاحب کی عوام الناس، سول سوسائٹی، دینی و سماجی ، کاروباری حلقے، صحافی ، وکلاء بالخصوص سکھ برادری ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب چوہدری محمد ارشد کی کارکردگی پر خراج تحسین پیش کر تے ہوئے انہیں خادمِ ننکانہ صاحب کا خطاب دے رہے ہیں۔
مینجمنٹ کے گرو وں کے نزدیک کسی بھی ہدف کو حاصل کرنے کے کسی بھی ادارے کی ٹاپ مینجمنٹ کا پُرعزم ہونا لازم ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جس طرز پر مریم نواز وزارت اعلی کو سنبھالے ہوئے ہیں، مستقبل میں بھی انکے عزم میںکسی قسم کی سُستی اور لچک نظرنہیں آنی چاہیے کیونکہ شہباز شریف کے بعد صوبہ پنجاب کی حکمرانی عثمان بزدار جیسے انتہائی غیر ذمہ دار، نالائق و نکمے فرد کے سپرد کردی گئی تھی، جسکی حکمرانی میں پورے صوبہ پنجاب کو چھوڑیں صرف ضلع لاہور کے انتظامی امور و ترقیاتی کام زبوں حالی کا شکار ہوچکے تھے۔
دور بزدار میں صوبہ پنجاب کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ مینجمنٹ کا زریں اُصول ہے کہ اہداف کے حصول کے لئے اپنی ٹیم کی مستقل بنیادوں پر مانیٹرنگ کا ہونابہت ضروری ہے۔ ہم یہ امید کرتے ہیں صوبہ پنجاب کے پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ کی بدولت بیوروکریسی اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھائے گی اور حکومتی اہداف کے حصول کو ہر ممکن طور پر یقینی بنائے گی۔تاکہ زیادہ سے زیادہ عوامی مسائل حل ہوسکیں۔
واپس کریں