دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
گرئے لسٹ ۔۔بھکاری لسٹ ۔۔
سردار ایم اصغر
سردار ایم اصغر
پاکستان کو گرئے لسٹ میں جی سیون کے ملکوں نے نکال بھی دیا تو بھی اس ملک کی بڑھتی ہوئی ابادی وہ بھی فرقوں میں تقسیم آور اوپر سے نادیدہ حکمران کبھی بھی خوشحال نہیں ہونے دیں گے ۔ یہ مافیا گرئے لسٹ سے نکلنے کی خوشی اس لیے منا رہا ہے کہ مزید قرضے لیکر شاہانہ طرزِ زندگی گزارنے کا موقع ملے گا اور بوجھ عوام پر ہوگا ۔

ڈان لیکس گیم کھیلنے والے اس گرئے سے بلیک لسٹ میں ڈلوا سکتے ہیں ۔ جہاں یہ کہنا کہ ہمیں اپنا ہاؤس ان آرڈر کرنا چائیے شہزادوں کو ناگوار گزرے آور پھر ایف ایے ٹی ایف کے پینتیس نکات تسلیم کرنے کے ناک رگڑی جائے کہاں کی عقلمندی یا غیرت ہے۔ پانامہ لیکس کے ڈرامہ پر ہنگامہ برپا کرنا لیکن پنڈورہ لیکس پر مردہ ضمیری کا مظاہرہ کرنا ۔۔ کیا یہی جہاں میں پنپنے کی باتیں ہیں ۔۔

پاکستانیوں بنگلادیش تم سے آزادی لیکر تیزی سے ترقی کی منازل طے کر رہا ہے کیونکہ وہاں فیصلے پارلیمنٹ کرتی ہے ۔ وہ پارلیمنٹ جسے عوام منتخب کرتی ہے آر ٹی ایس والی پارلیمنٹ نہیں ۔
گرئے لسٹ سے نکلنے کی زیادہ خوشی کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انہوں نے مزید قرضوں کا بوجھ ڈال کر سٹیٹ بینک کی طرح اہم اداروں کا کنٹرول بھی سامراج کے حوالے کر دینا ہے ۔ گرئے لسٹ میں ہم ہر یہی پابندی تھی کہ منی لانڈرنگ بند ہو اور دہشت گردوں کی فنڈنگ پر سختی سے کنٹرول ہو۔۔

اس میں کیا برائی ہے اس پر عمل نہ کرنا ہی جرم ہے۔ ہاں یہ خوشی کی بات ہے کہ ہم جرائم پیشہ ریاست کی لست سے نکل کر پر امن ریاست کے شہری کہلائیں گے لیکن بھکاری پھر بھی کہلائیں گے کیونکہ ہماریے لچھن نہیں بدلیں گے ۔ اصل مسلہ گرئے لسٹ سے نکلنے کا نہیں بلکہ لچھن بدلنے کا ہے ورنہ پھر گریے کیا بلیک لسٹ میں ڈالے جا سکتے ہیں
واپس کریں